علی گڑھ، ۱۶؍جون: (بی این ایس) درگا واہنی کی طرف سے وارانسی میں خواتین کو ہتھیاروں کی ٹریننگ دینے کے بعد اب آریہ ویر دل نے ایک ٹریننگ کیمپ کا انعقاد کیا، جس میں لڑکیوں اور عورتوں کو ہتھیار چلانے کی تربیت دی گئی۔ ان ٹریننگ کیمپوں میں اپنے دفاع کے لئے تلوار، بندوق اور جوڈو-کراٹے کے علاوہ 'لو جہاد سے بچنے کی تربیت لڑکیوں کو دی جا رہی ہے۔ ایسے میں سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا واقعی میں ایسے حالات پیدا ہو گئے ہیں کہ خواتین اور لڑکیوں کو ایسی تربیت دی جائے۔پہلے وشو ہندو پریشد نے طالبات کے لئے کیمپ لگایا اور اب آریہ سماج سے منسلک آریہ ویر دل لڑکیوں کو اس طرح کی تربیت دے رہا ہے۔ اس کے لئے سات روزہ خصوصی کیمپ علی گڑھ کے آریہ سماج مندر احاطے میں منعقد کیا گیا۔آخر ان ٹریننگ کیمپوں کا مقصد کیا ہے؟ آریہ سماجيوں کا تو یہ کہنا ہے کہ لڑکے اور لڑکیوں کی مخلوط تعلیم ہی نہیں ہونی چاہئے۔ لڑکوں
اور لڑکیوں کے لئے الگ تعلیمی نظام ہونا چاہئے۔ علی گڑھ کے اچل تالاب واقع آریہ سماج مندر میں ان دنوں لڑکیوں کے لئے ٹریننگ کیمپ لگایا گیا ہے۔ اس تربیتی کیمپ میں تقریبا تین درجن سے زیادہ لڑکیاں تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ کیمپ میں لڑکیوں کو اپنے دفاع کی تدبیریں سکھائی جا رہی ہیں۔ اس میں لاٹھی، بندوق، تلوار، جوڈو-کراٹے کے علاوہ یوگا اور دانشورانہ ترقی کی ٹریننگ بھی دی جا رہی ہے۔ٹریننگ لڑکیوں کو اپنے دفاع اور مذہب کی حفاظت کے مدنظر دی جا رہی ہے، تاکہ وہ اپنے دفاع کے لئے دوسروں پرمنحصر نہ ہوں۔ آریہ ویر دل کے رکن آچاریہ دھرم ویر نے اس ٹریننگ کیمپ کو لے کر بتایا کہ ہم بچوں کی جسمانی، روحانی اور سماجی ترقی کے لئے ایسے کیمپ پورے ملک میں لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری لڑکیوں کو 'لو جہاد کے تحت ورغلا كر ان کے ساتھ شادی کر لیتے ہیں اور ان کو فروخت کر دیتے ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لئے ہم نے ان لڑکیوں کو ٹرینڈ کیا ہے۔